Saturday, May 18, 2024
Homesliderگاندھی جی کے نظریات پر عمل سے ہندوستان عالمی قیادت کے لائق...

گاندھی جی کے نظریات پر عمل سے ہندوستان عالمی قیادت کے لائق بن سکتا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ آج جبکہ بابائے قوم کا یوم پیدائش منایا جارہا ہے اور مہاتما گاندھی کی موجودہ دور میں اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اندراگاندھی نیشنل سینٹر فار دا آرٹس کے صدر پدم شری رام بہادر رائے نے کہا کہ گاندھی جی ایک کرم یوگی اور بنیادی طور پر ایک سیاسی انسان تھے ، وہ معروف معنوں میں فلسفی یا مفکر نہیں تھے لیکن ان کی خوبی یہ تھی کہ وہ ہر آنے والی مشکل کو دور کرنے کا راستہ ڈھونڈ لیتے تھے ۔

 انہوں نے قومی اردوکونسل کے صدر دفتر میں بابائے قوم موہن داس کرم چند گاندھی کی نظر میں ہندوستان کا تصور کے عنوان سے خصوصی لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ گاندھی جی کی شخصیت کھلی کتاب کی طرح ہے ، لیکن دیگر مصلحین کی طرح انھوں نے اپنے فلسفہ و نظریات کو یکجا کرنے کی کوشش نہیں کی۔ یہ بعد والی نسلوں کی ذمے داری ہے کہ وہ ان کی زندگی کو پڑھیں اور سمجھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاندھی کے خوابوں کا ہندوستان وہ ہے جو انھوں نے 1942 میں کہا تھا کہ آزاد ہندوستان میں حکومت ہندوستانیوں کی ہوگی۔ اسی طرح گاندھی کے خوابوں کا ہندوستان یہ ہے کہ سیاسی اقتدار محض شہروں تک محدود نہ رہے بلکہ گاؤں تک اس کا دائرہ پھیلا یا جائے ، جسے گرام سوراج بھی کہا جاتا ہے ۔

 میرے سپنوں کا بھارت ایک ایسی کتاب ہے جس میں سوراج، حب الوطنی، جمہوریت، قومی زبان اور رسم الخط، رام سوراجیہ،اقلیت، مذہبی رواداری وغیرہ پرگاندھی کے نظریات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے ۔  رام بہادر رائے نے گاندھی کی عصری معنویت کے حوالے سے کہا کہ جس طرح گاندھی جی کی اہمیت ان کے دور میں تھی اسی طرح آج بھی قائم ہے اور ان کے نظریات پر عمل کرکے ہم ہندوستان کو ہر سطح پر ترقی یافتہ اور عالمی قیادت کے لائق بناسکتے ہیں۔

 قبل ازیں قومی اردوکونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے اپنی تعارفی خطاب میں معزز مہمان کی ہمہ جہت شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رام بہادر رائے نے صحافت میں طویل خدمت انجام دی ہے ، جے پرکاش آندولن میں بھی ان کا کلیدی کردار رہا ہے ۔ انھوں نے کبھی اپنے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ بہت سے اخباروں میں ان کے کالم چھپتے رہے ہیں اور انھوں نے متعدد کتابیں بھی لکھی ہیں۔ اپنی سیاسی،صحافتی و سماجی خدمات کے عوض پدم شری اور دیگر اعزازات سے بھی نوازے جاچکے ہیں۔

پروفیسر شیخ عقیل احمد نے موضوع کی مناسبت سے گاندھی جی کی شخصیت اور فلسفے پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی جی کے پیغامات و تعلیمات میں وحدت و اتحاد، اپنے کام اور نصب العین کے تئیں وفاداری، عدم تشدد، بین مذاہب مکالمہ کی ضرورت، رواداری، ایک دوسرے کو سمجھنا،اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا جیسی چیزیں اہم ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ماحولیات کے تئیں حساسیت، قدرتی وسائل کا جائز استعمال بھی گاندھی کے اہم نظریات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کے سیاسی نظریات ہندوستان ہی نہیں پوری دنیا کے لیے آج بھی کارگر ہیں