حیدرآباد۔ تلنگانہ میں کورونا کے بڑھتے معاملات درج ہو رہے ہیں جس میں اشارہ دیا گیا ہے کہ مشکل دن قریب ہیں جیسا کہ دواخانوں میں تقریبا 1،866 مریض ہیں۔ 2021 میں پہلی بار گریٹر حیدرآباد زون میں 100 سے زیادہ معاملات دیکھے گئے ۔ رواں ہفتہ پیر کو 103 معاملات کا پتہ چلا ہے اور آخری بار جب زون میں بہت زیادہ معاملات 31 دسمبر 2020 کو دیکھنے میں آئے۔ ایک اور پریشان کن رجحان یہ بھی ہے کہ اضلاع میں بھی معاملات میں اضافے کی اطلاع دی جارہی ہے۔
مثال کے طور پر میڈچل اور رنگاریڈی میں بالترتیب 32 اور 27 معاملات رپورٹ ہوئے ہیں۔ نظام آباد جو مہاراشٹرا سے متصل سرحد پر واقع ہے یہاں 18 معاملے تھے اور کریم نگر سے 12 معاملات سامنے آئے ہیں ۔ دریں اثنا صحت کے عہدیداروں نے عوام سے احتیاطی تدابیر بڑھانے کی تاکید کی ہے۔ ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر جی ایس راؤ نے کہا کہ اگرچہ لاک ڈاؤن یا رات کے کرفیو کے بارے میں کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے تاہم عوام کو ، ماسک پہننے ، معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنے اور سفر سے گریز جیسے احتیاطی تدابیر اپنانا ہوگا ۔
AlSO READ:- دواخانہ میں خوفناک آتشزدگی ، 10 نوزائیدہ ہلاک، مودی اور راہول کا اظہار غم
ہمارے پاس اب کوویڈ 19 سے نمٹنے میں ایک سال کا تجربہ ہے۔ ہماری کوششوں کو کامیاب بنانے کے لئے عوام کو ہمارے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ ریاست ٹیکہ لگانے والے مقامات کی تعداد میں اضافہ کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے تاکہ آبادی کا ایک بڑا حصہ حفاظتی ٹیکے لگے۔ ڈاکٹر راؤ نے کہا کہ کوویڈ 19 کے خلاف بڑھتے ہوئے معاملات کی جانچ میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔محکمہ صحت ذرائع نے کہا ہے کہ گاندھی دواخانہ میں سنگین صورت حال میں داخل ہونے پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے اور اس کے مطابق ، غیرکورونا علاج کی تعداد کو کم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔