Friday, April 26, 2024
Homeتازہ ترین خبریںگرمی گردے میں پتھری بننے کی ایک اہم وجہ

گرمی گردے میں پتھری بننے کی ایک اہم وجہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ 14 ۔ مارچ  دنیا بھر میں 14 مارچ کو ’ ورلڈ کڈنی ڈے ‘ یعنی گردوں کے امراض اور اس سے حفاظت کے لئے شعور بیداری کا دن مناےا جاتا ہے اور اس مرتبہ بھی ہندوستان کے بشمول دنیا بھر میں 14 مارچ کو ورلڈ کڈنی ڈے کے ضمن میں گردوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹروں نے عوام کو کئی ایک مفید مشورے دئیے ہیں اور خاص کر جنوبی ہندوستان میں موسم گرما عروج کی سمت آگے بڑھ رہا ہے اور گرمی کو گردوں میں پتھری بننے کی کلیدی وجہ ظاہر کیا گیا ہے ۔

عام طور پر یہ گمان کیا جاتا ہے کہ گرمی کا صحت پر صرف عام نوعیت کا اثر پڑتا ہے لیکن اس مرتبہ یہ ظاہر کردیا گیا ہے کہ گرمی کی وجہ سے گردوں میں پتھری بننے کا زیادہ خدشہ رہتا ہے ۔ علاوہ ازیں گرمی گردوں کے سنگین بیماریوں میں آدمی کو مبتلا کردیتا ہے ۔

اس موقع پر جہاں حیدرآباد کے اے آئی جی ہاسپٹل میں نفرولوجی اینڈ کڈنی ٹرانسپلانٹ شعبہ کے ڈاکٹر رام ریڈی نے امریکہ کے ننشنل اکیڈیمز آف سائنس ، انجینئرنگ اینڈ میڈیسن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کا حوالہ دیتےہوئے کہا کہ روزانہ مردوں کو 3.7 لیٹرس پانی جس میں مختلف مشروبات بھی شامل ہیں  اس کا استعمال کرنا ضروری ہے ۔ جب کہ خواتین کو 2.7 لیٹرس محلول استعمال کرنا لازمی ہے لیکن یہ امریکی ماحول اور موسم کے اعتبار سے ہے جب کہ ہندوستانی موسم اور گرمی کے اعتبار سے پانی کی مقدار میں اضافہ ناگریز ہے ۔

ورلڈ کڈنی ڈے کے موقع پر ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ اب جب کہ گرمی کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے لہذا پانی اور صحت بخش مشروبات کا استعمال زیادہ کریں لیکن اس کے ساتھ ہی نمکین غذائیں اور نمک کا استعمال کم کردیں کیونکہ گرمی ، پانی کی مقدار میں کمی اور نمک کے استعمال سے نہ صرف گردوں میں پتھری کے بننے کے خدشات بہت بڑھ جاتے ہیں بلکہ اس سے مثانے اور پیشاب کے دیگر امراض میں مبتلا ہونے کا بھی خدشہ بڑھ جاتا ہے ۔