Saturday, May 18, 2024
Homeتازہ ترین خبریںگوا کے میرا مار پر ادا کی گئی منو ہر پاریکر کی...

گوا کے میرا مار پر ادا کی گئی منو ہر پاریکر کی آخری رسوم

- Advertisement -
- Advertisement -

پاناجی (گوا) : چیف منسٹر گوا اور ملک کے سابق وزیر دفاع منوہر پاریکر کا 17مارچ کی شام 6:40بجے گوا کے ایک خانگی اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ان کی عمر 63سال تھی ۔وہ ماضی میں چار معیادوں کے لئے چیف منسٹر رہے تھے۔وہ گذشتہ ایک سال سے وہ کینسرکے عارضہ میں مبتلا تھے۔اور زیر علاج تھے۔وہ گوا ،ممبئی ،دلی اور نیو یارک کے اسپتالوں میں علاج کرا رہے تھے۔منوہر پاریکر کینسر جیسے مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود وہ پچھلے کئی مہینوں سے بحیثیت وزیر اعلیٰ اپنی خدمات انجام دے رہے تھے ۔ناک میں نلی لگا کر اُنکی کئی تصویریں بھی سو شیل میڈیا پرو ائرل ہو ئیں تھیں ۔

جن دنوں وہ وہ بے حد بیمار تھے ،تب وہ ریاستی اسمبلی میں 2019-20کا بجٹ پیش کر نے آئے تھے۔اس دوران انہوں نے بے حد یقین کے ساتھ کہا تھا کہ ’’میں جو ش میں بھی ہوں ،اور ہو ش میں بھی ہوں۔
ٹیکنو خریٹ سے سیاست داں بنے بی جے پی کے اہم لیڈر منوہر پاریکر کی صحت گذشتہ دو روز کے دوران بہت بگڑ گئی تھی۔گوا میں بی جے پی اور سیاست کے ایک مضبوط استمب رہے منوہر پاریکر آئی آئی ٹی سے پڑھے تھے۔وہ بڑی ہی سادگی سے جینے والے لیڈر کے طور پر پہچانے جا تے تھے۔

ان کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو فرزندان شامل ہیں۔منوہر پاریکر کے انتقال کی خبر پر سیاسی حلقوں اور پاریکر کے چاہنے والوں میں غم کی لہر دو ڑ گئی ہے۔صدر جمہو ریہ ہند رام ناتھ کو ئند،وزیر آعظم نریندر مودی ،کانگریس صدر راہل گاندھی ،سمیت ملک کے مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے متعدد اعلیٰ قائدین ان کے انتقال پر رنج کا اظہار کر تے ہوئے اُنہیں خراج پیش کر رہے ہیں۔اُن کی سادگی،اور اُن کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو یاد کر رہے ہیں۔

منوہر پاریکر 13دسمبر 1955ء کوگوا کے ما پو سا گاؤں میں ایک متوسط طبقہ کے خاندان میں پیدا ہوئے ۔ان کے والد کا نام گوپال کرشن اور والدہ کا نام رادھا بائی ہے۔اُن کا پورا نام منو ہر گوپال کرشنا پربھو پاریکر تھا۔پاریکر کے ایک اور بھائی اودھوت پاریکر بھی ہیں۔انہوں نے لویو لا ہائی اسکول ،مارگومیں تعلیم حاصل کی ۔پھر انہوں نے سکنڈری ایجو کیشن مراٹھی زبان میں حاصل کی اور پھر 1978 ء میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنا لوجی (IIT)بمبئی سے(Metallurgical Engineering) کی ڈگری حاصل کی ۔
سال 1981میں انہوں نے میدھا پاریکر سے شادی کی ۔پاریکر کے دو بیٹے ہیں۔ایک اتپل اور دوسرا ابھیجات پاریکر ۔اتپل نے الیکٹریکل انجینئیر نگ میں یو ایس کی مشیگن یو نیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ہے جبکہ ابھیجات بز نس مین ہیں۔
پاریکرکو ملک کی کسی ریاست کے وزیر اعلیٰ رہنے والے اایسی پہلی شخصیت ہونے کا اعزاز ملا ،جنہوں نے آئی آئی ٹی سے گرائجویشن کیاہے۔2001میں آئی آئی ٹی ممبئی کی طرف سے انہیں خصوصی سابق طالب علم کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

پاریکر نے کم عمر میں ہی آر ایس ایس کے پرچارک کی حیثیت سے اپنے سیاسی کیر ئیر کا آغاز کیا ۔اور مختلف عہدوں پر فائز رہے۔

1994ء میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی کے طور پر منتخب کیا گیا تھا ۔اس دوران وہ نومبر 1999تک اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہے۔2000ء میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے ۔اُنکا دور اقتدار 2002تک ہی رہا ۔5جون 2002کو اُنہیں دوبارہ وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔29جنوری2005کو بی جے پی کے چار ارکان اسمبلی کے ایوان سے استعفیٰ دینے کے بعد اُنکی حکومت الپ مت میں آگئی تھی۔منو ہر پاریکر نے دعویٰ کیا کہ وہ اکثریت چابت کریں گے تاہم فروری 2005میں ایسا ہوا بھی ۔لیکن بعد میں کسی وجہ سے اُن کوا پنا عہدہ چھوڑنا پڑا۔اوراپوزیشن لیڈر پرتاب سنگھ رانے کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کو گوا میں بر سر اقتدار لانے کا سہرا انہیں کے سر جاتا ہے۔اس کے علاوہ گوا میں ہندوستانی بینالاقوامی فلم فیسٹول کا انعقاد اور کم از کم وقت میں ایک بین الاقوامی سطح کا بنیادی ڈھانچہ کھڑا کرنے کا سہرا انہین کے سر جاتا ہے۔دیانند سماجی سو رکشا یوجنا ،مکھیہ منتری روزگار یوجنا جیسی مختلف اسکیموں کے نفاظ میں ان کا خصوصی تعاون رہا ہے۔یوجنا آیوگ اور انڈیا ٹوڈے کی طرف سے ماضی میں کرائے گئے سروے کے مطابق ان کے دور اقتدار مین گوا کو مسلسل تین برس تک ہندوستان کی بہترین ریاست کا درجہ ملا ہے۔2000ء سے 2005تک ،اور 2012سے2014تک کی مدت میں وہ گوا کے وزیر اعلیٰ رہے۔اتر پر دیش راجیہ سبھا کے سابق رکن رہے منوہر پاریکر نے ہی 2013ء میں گوا میں بی جے پی کے پارلیمانی الیکشن سیمینار سے پہلے وزیر آعظم کے عہدہ کے امیدوار کے طور پر نریندر مودی کے نام کی تجویز رکھی تھی۔2014میں مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کی حکومت بنی۔

منوہر پاریکر نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت میں 2014 سے2017تکوزیر دفاع بنائے گئے۔ان کی مدت کار میں فوج کی جدید کاری کے لئے کافی کام کئے گئے ۔ون رینک ون پینشن اور دفاعی خریداری کی تجویز کو سلجھانے کا سہرا پاریکر کے سر ہی بندھتا ہے۔ساتھ ہی ساتھ ہندوستانی فوج نے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک بھی ان کے ہی وقت میں کی تھی۔منوہر پاریکر کے وزیر دفاع رہنے کے دوران ہی فوج کے لئے پانچ ہزار کروڑ اور فضائیہ کے لئے 9000کروڑ روپئے کے ایمیو نیشن خریدنے کے کنٹریکٹ پر دستخط ہوئے۔پاریکر کے مدت کار کے دوران ہی ہندوستان نے فرانس کے ساتھ رافیل جنگی طیارہ کے لئے سودہ کیا۔
منوہر پاریکر ایک سادگی پسند سیاست داں تھے۔منوہر پاریکر اسکوٹر سے سی ایم او کے لئے نکل جایا کرتے تھے۔مخالفین بھی ان کی سادگی کے قائل تھے۔
آخر کار اپنی بیماری سے لڑتے لڑتے 17مارچ 2019 کو وہ دنیا سے چل بسے۔آ پ کو بتادیں کہ منوہر پاریکر کی اہلیہ میدھا پاریکر کی موت 2001ء میں کینسر کی وجہ سے ہی ہو گئی تھی۔
گوا کے میرا پار پر پورے اعزاز کے ساتھ منوہر پاریکر کی آخری رسوم ادا کردی گئی ۔پوریکر کے بیٹے نے انہیں اگنی دی۔ان کے آخری رسوم میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔