Sunday, May 19, 2024
Homesliderگولکنڈہ کی مرمت کا عنقریب آغاز ، اورنگ زیب کے عہد...

گولکنڈہ کی مرمت کا عنقریب آغاز ، اورنگ زیب کے عہد کا توپ بھی منتقل کیا جائے گا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔  ہائیکورٹ نے ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا (اے ایس آئی ) سے گولکنڈہ قلعہ کی دیکھ بھال کرنے کےہدایت کے  صرف چند  ہفتوں بعد ہی  مرکزی کنزرویشن باڈی نے ان علاقوں کی مرمت کا کام شروع کرنے کا فیصلے کرلیا ہے جو حالیہ حیدرآباد کے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔ اے ایس آئی کا منصوبہ ہے کہ خلوت کے علاقے کے ساتھ ساتھ رانی محل کے پیچھے کے علاقے کی  مرمت اور بحالی کا کام بھی شروع کیا جائے۔ بقیہ ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لئے گرتی ہوئی دیواریں بھی  مستحکم کی جائیں گی جس کےلئے ان کی بھی مرمت ہوگی ۔

قلعے کی دیوار کو مزید گرنے سے بچنے کے لئے ڈھیلے ، منتشر پتھروں اور ملبہ  کو ہٹا دیا جائے گا۔ اکتوبر میں  ہوئی  تیز  بارش اور سیلاب  کی وجہ سے قریب 20 فٹ لمبی دیوار کا ایک حصہ گر گیا تھا۔ اے ایس آئی  جس نے پہلے ہی ٹینڈر جاری کیا ہے ، اس منصوبے کو اگلے چار سے چھ ماہ کے اندر مکمل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اے ایس آئی بھی نیا قلعہ کے مجنوں برج کو بحال کرنے کے لئے تیار ہے جو شدید بارشوں کی وجہ سے گرگیا۔ سنٹرل کنزرویشن باڈی پہلے ایک بہت بڑا توپ  منتقل کرے گی۔ کہا جاتا ہے کہ اورنگزیب نے 1687 میں گولکنڈہ قلعے پر بمباری کے لئے یہ توپ استعمال کیا تھا ۔ بحالی کے کاموں کو انجام دینے کے لئے برج کے اوپر سے زمینی سطح تک مرمت کی جائےگئی ۔