Wednesday, May 15, 2024
Homesliderگیانواپی مسجد سروے ، کارروائی اتوار کو بھی جاری رہے گی

گیانواپی مسجد سروے ، کارروائی اتوار کو بھی جاری رہے گی

- Advertisement -
- Advertisement -

وارانسی ۔ اتر پردیش کے وارانسی ضلع میں گیانواپی مسجد  کے سروےویڈیو گرافی کا کام سخت سیکورٹی کے درمیان ہفتہ کی صبح دوبارہ شروع ہوا اور اتوار کو بھی جاری رہے گا۔ وارانسی کے پولس کمشنر اے ستیش گنیش نے کہا ہے کہ سروے کا کام پرامن طریقے سے جاری ہے۔ کسی بھی فریق نے کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی۔ سب کچھ عام ہے. ہم (پولیس کمشنر اور ضلع مجسٹریٹ) سروے کے کام کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں۔گنیش نے کہاآج کا سروے مکمل ہو گیا ہے۔ کل (اتوار) اسے ایک بار پھر شروع کر دیا جائے گا۔اس سے پہلے ہفتہ کی صبح وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما نے میڈیا سے کہا تھا مجاز افراد بشمول تمام فریقین ان کے وکیل ایڈوکیٹ کمشنر اور ویڈیو گرافر موقع پر پہنچ گئے ہیں۔گیانواپی مسجد کے احاطے میں سروے شروع ہو گیا ہے۔
ہفتہ  کو گیانواپی مسجد کمپلیکس کی حفاظت کے لیے 1500 سے زیادہ پولیس اہلکار اور پی اے سی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔حکام کے مطابق گیانواپی مسجد کمپلیکس کے 500 میٹر کے اندر لوگوں کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے گودولیہ اور میداگین علاقوں سے گاڑیوں کی نقل و حرکت پر بھی پابندی لگا دی ہے۔گیانواپی مسجد کے احاطے میں داخل ہونے سے پہلے ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے کہا کہ ایڈوکیٹ کمشنر اجے مشرا نے سروے ٹیم کے تمام ارکان کو صبح 7.30 بجے وشوناتھ مندر کمپلیکس کے گیٹ نمبر 4 پر موجود ہونے کی ہدایت دی تھی۔
حکام کے مطابق احاطے کی ویڈیو گرافی کے لیے خصوصی لائٹنگ اور کیمروں کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے ٹیم مدعی، مدعا علیہ، مقدمہ  سے منسلک وکیل، ایڈووکیٹ کمشنر اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ کمشنر پر مشتمل ہے۔گیانواپی مسجد مشہور کاشی وشوناتھ دھام کے قریب واقع ہے اور ایک مقامی عدالت خواتین کے ایک گروپ کی طرف سے اس کی بیرونی دیواروں پر بتوں کے سامنے روزانہ نماز پڑھنے کی اجازت مانگنے کی درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔
ضلع مجسٹریٹ شرما نے پہلے کہا تھا کہ جمعہ کو تمام متعلقہ افراد کے ساتھ ایک اہم اجلاس  ہوا تھا جس میں ان سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ عدالت کے ذریعہ قائم کردہ کمیشن کے کام میں رکاوٹ نہ ڈالیں اور امن و امان کو برقرار رکھنے میں تعاون کریں۔سول کورٹ کے جج (سینئر ڈویژن) روی کمار دیواکر نے مسلم فریق کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے گیانواپی مسجد کے اندر بھی سروے کرنے اور اس کام کے لیے مقرر کردہ ایڈوکیٹ کمشنر اجے مشرا کو نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا۔