Wednesday, May 15, 2024
Homesliderگیانواپی مسجد سروے میں درختوں کی موجودگی بھی اہم موضوع

گیانواپی مسجد سروے میں درختوں کی موجودگی بھی اہم موضوع

- Advertisement -
- Advertisement -

وارانسی ۔ گیانواپی مسجد کے سروے کے دوسرے مرحلے کی رپورٹ جمعرات کو وارانسی کی ضلعی عدالت میں پیش کی گئی۔ ذرائع نے آئی میڈیا کو بتایا کہ دین محمد کے 1921 کے معاملے میں مسجد کے مقام پر سرکاری دستاویز میں 3 درخت درج تھے جن میں سے بیل  کا درخت آج نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ریونیو کی پرانی دستاویزات بھی ہٹا دی گئی ہیں۔ ڈاکٹر ولیم التھر کی لکھی ہوئی کتاب کاشی دی سٹی الیسٹریئس کا ایک نقشہ بھی رپورٹ میں شامل ہے کیونکہ وکلاء نے  کہا ہے کہ انگریز نہ ہندو تھے اور نہ ہی مسلمان۔

سروے کے دوران لی گئی تصاویر کو فوری طور پر مہر بند کر کے عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سچائی سے پردہ اٹھانے کے لیے مزید تحقیقات کی جائیں کیونکہ سروے کے دوران حوض کو پانی فراہم کرنے کا کوئی رابطہ نہیں ملا۔ صرف ایک سوراخ دریافت ہوا جس سے ثابت ہوا کہ حال ہی میں ملنے والا ڈھانچہ (جس کا دعویٰ شیولنگ ہے) کوئی چشمہ نہیں ہے۔ جب ٹیم نے مدعی کو اس دریافت کے بارے میں بتایا تو مسلم فریق جس نے پہلے یہ دعویٰ کیا تھا کہ حوض میں موجود شیولنگ ایک چشمہ ہے، کوئی پائپ لائن دکھانے سے قاصر تھا۔

سپریم کورٹ نے وارانسی کی عدالت میں سماعت پر روک لگا دی ہے اور جمعہ کو سہ پہر 3 بجے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ تین ججوں کی بنچ کے سامنے عدالت نے ہندو فریق کے وکیل وشنو جین سے کہا ہے کہ وہ اپنے مقامی وکیل سے ٹرائل کورٹ میں مزید کارروائی نہ کرنے کو کہیں۔یادر ہے کہ گیانواپی مسجد اس وقت ہندوستا ن میں ایک اہم موضوع بنا ہوا ہے اور کےلئے پورے کمپلکس کا سروے کیا گیا ہے جس کے بعد اب عدالتی کارروائی شروع ہوگی جس پر سارے ہندوستانیوں کی نظریں ہیں۔