Tuesday, May 21, 2024
Homesliderہاتھرس متاثرہ کی فوری مالی اور مستقل تحفظ دینے کا مطالبہ

ہاتھرس متاثرہ کی فوری مالی اور مستقل تحفظ دینے کا مطالبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: ہاتھرس عصمت ریزی اور قتل کے متاثرہ خوف زدہ خاندان کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور دہلی یونیورسٹی کے اساتذہ اور صحافیوں پر مشتمل ایک ٹیم نے ہاتھرس کا دورہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ متاثرہ خاندان خوف میں ہے اورفوری مالی اور مستقل تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔

وفیسر ہیم لتا مہیشور، ڈاکٹر رجت رانی مینو، ڈاکٹر بجرنگ بہاری تیواری، ڈاکٹرسیما ماتھر، ڈاکٹر پونم توشاڑ، فارورڈ پریس کے ہندی ایڈیٹر نول کشور کمار اور صحافی منوج پپل پر مشتمل ٹیم نے محسوس کیا ہے کہ ہاتھرس متاثرہ خاندان بے حد خوف زدہ ہے اور کام کاج بند ہونے کی وجہ سے مالی پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ متاثرہ کی ماں کے نام پر اکاؤنٹ ہے جو اس وقت بند ہے جس کی وجہ سے وہ پیسے نہیں نکال پارہے ہیں۔ ٹیم نے کہا ہے کہ متوفیہ کے گھر میں تعینات ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ کچھ دن پہلے ملزمین کے لوگوں نے اس پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ لہذا ان کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ اگر پولیس عہدیدار کی بات درست ہے تو پھر متوفیہ کی بھابھی اور والد کا خوف بالکل معقول ہے کیونکہ جب ایسی پولیس فورس کی موجودگی میں ملزمین کے لوگ حملہ کر کے انہیں دھمکیاں دے سکتے ہیں، پھر اگر پولیس موجود نہیں ہی نہ رہے تو وہ کیا کیا نہیں کرسکتے ہیں۔

اسی کے ساتھ ٹیم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت متاثرہ فریق کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے ۔ اس کے لئے گاؤں میں پولیس چوکی قائم کی جائے ۔ حکومت متاثرہ فریق کو فوری مالی مدد فراہم کرے ۔ انہیں معاشی بحران درپیش ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ گاؤں بلگڈھی میں مقتولہ کے نام پر ہیلتھ سنٹر اور ہائی اسکول قائم کرے۔ انہوں نے کہاکہ مقتولہ کی والدہ کے بموجب 14 ستمبر کو پولیس نے تھانہ میں برا سلوک کیا ہے ۔ رپورٹ درج کرنے میں بھی تاخیر ہوئی اور دواخانہ بھیجنے میں بھی جلدی نہیں کی گئی۔ اسی دوران مقتولہ کے بھائی نے کہا کہ اس کا دواخانہ میں علاج نہیں ہو رہا ہے ۔