Saturday, May 18, 2024
Homesliderہریانہ کے کسانوں کا دہلی مارچ کا اعلان

ہریانہ کے کسانوں کا دہلی مارچ کا اعلان

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ ہندوستان دارالحکومت دہلی میں کسانوں کے جاری احتجاج و مظاہرہ سے فکر مند بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جے پی نڈا ، وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے دیر رات اجلاس منعقد کیا جبکہ دوسری جانب کسان تنظیموں نے حکومت سے بات چیت کیلئے کسی بھی شرط کو ماننے سے انکار کردیا ہے ۔نڈا ، شاہ اور تومر نے کسانوں کی حکمت عملی کے حوالہ سے دیر رات بات کی لیکن اس کی کوئی سرکاری تفصیلات دستیاب نہیں ہوسکی۔ شاہ نے کسانوں رہنما ¶ں کو روڈ جام ختم کرکے اوربراری میدان میںآکر جمہوری انداز میں احتجاج کرنے کی تجویز پیش کی تھی اور کہا کہ ایسا ہونے کے ساتھ ہی اگلے دن کسانوں سے بات چیت کی جائے گی۔

کسان رہنما یوگندر یادو نے کہا ہے کہ کسان تنظیمیں مذاکرات کے لئے حکومت کی کسی بھی شرط کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ کسان تنظیموں کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی20 سے زیادہ کسان تنظیموں نے احتجاج و مظاہرہ کے مقام پر ہی بات چیت پر اصرار کیا۔  تومر نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں سے کھلے ذہن کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتی ہے اور زرعی اصلاحات کے قوانین کا زرعی مصنوعات کی کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ حکومت نے 3 دسمبر کو پہلے ہی کسان تنظیموں کو مذاکرات کے لئے مدعوکیا ہے ۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم نریندر مودی نے من کی بات پروگرام میں کہا کہ کسانوں کو زرعی اصلاحات کے قوانین کے ذریع نئے حقوق اور مواقع ملے ہیں۔ پارلیمنٹ نے غور وخوض کے بعد زرعی اصلاحات کے قوانین منظورکرلئے ہیں۔ ان اصلاحات سے کسانوں کے بہت سے بندش ختم ہوگئے ہیں۔حکومت ماضی میں کسان تنظیموں کے ساتھ مذاکرات کے دو دور مکمل کرچکی ہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ کاشتکار تنظیمیں ماضی میں نافذ کردہ تین زرعی قوانین کے خاتمے ، ایم ایس پی کو قانونی حیثیت دینے ، احتجاج و مظاہرہ کرنے والے کسانوں پر درج مقدمات واپس لینے اور دیگر مطالبات کرتی رہی ہیں۔