Saturday, May 11, 2024
Homeتازہ ترین خبریںہریانہ ہائیکورٹ کے جج نے ہنی پریت کی درخواست پر سماعت سے...

ہریانہ ہائیکورٹ کے جج نے ہنی پریت کی درخواست پر سماعت سے کیا انکار

- Advertisement -
- Advertisement -

چندی گڑھ : پنجاب اور ہریانہ ہائیکورٹ کے ایک جج نے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کی گو د لی ہوئی بیٹی،ہنی پریت جو  25اگسٹ2017کو ڈیرہ سچا سودا سربراہ کو عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد،ہریانہ کے پنچکولہ میں ہونے والے تشدد کے معاملہ میں جیل میں ہیں،ان کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت کی درخواست کی سماعت سے ہائیکورٹ کے جج جسٹس سریندر گپتا نے انکار کر دیا۔

اس سے قبل بھی ہائیکورٹ نے ہنی پریت کو ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’درخواست گزار کے خلاف سنگین الزامات ہین،ایسے ملزم کو ضمانت کیسے دی جا سکتی ہے۔

اب یہ کیس چیف جسٹس کے سامنے رکھا جائے گا تاکہ اس معاملے کو کسی اور بنچ کو تفویض کیا جا سکے۔ہنی پریت کے وکیل نے کہا کہ ہریانہ کے پنچکولہ میں ہونے والے تشدد میں ہنی پریت کا کوئی کردار نہیں تھا اور اس کے بعدمیں ان کا نام ایف آئی آر میں جوڑا گیا۔

واضح ہوکہ خود ساختہ بابا و ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ رام رحیم کو25 اگسٹ 2017میں دو خواتین کی عصمت دری کے الزام میں 20سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ساتھ ہی جنوری میں پنچکولہ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے بھی 16سال قبل ایک صحافی کے قتل کے الزام مین رام رحیم اور اور دیگر تین افراد کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

بتادیں کہ رام رحیم کو سزا سنائے جانے کے بعد پنچکولہ اور سرسا میں تشدد بھڑکا تھا،جسمیں 41افراد ہلاک اور 260سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔اور رہنی پریت کو ان فسادات کی سازش رچنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔پھر ہنی پریت کو گرفتا ر کیا گیا تھا۔