Monday, May 13, 2024
Homesliderہمت ہو تو چین پر سرجیکل اسٹرائیک کرو

ہمت ہو تو چین پر سرجیکل اسٹرائیک کرو

بی جے پی کو اسدالدین اویسی کا چیلنج
- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔تلنگانہ بی جے پی کے صدر کے یہاں پرانے شہر کے علاقے میں سرجیکل اسٹرائیک کرنے کےاشتعال بیان بازی پر  پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ،اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ  بنڈی سنجے  اور  انکی  پارٹی میں  ہمت ہے تو وہ چین پر یہ کارروائی کرکے دیکھا  جہاں چین نے ہندوستانی علاقہ پر قبضہ کیا ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے یہ جاننا چاہا کہ چین کے خلاف کوئی سرجیکل اسٹرائیک کیوں نہیں کیا جارہا ہے جس نے 920 مربع کلومیٹر ہندوستانی علاقے پر قبضہ کیا ہے۔ سنجے کے سرجیکل اسٹرائیک تبصرہ کی مذمت کرتے ہوئے ،انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ ایک سیاسی جماعت صرف ایک انتخاب کے لئے ایسی زبان بول سکتی ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ پاکستانیوں کو بھگانے کے لئے پرانے شہر میں سرجیکل اسٹرائیک کریں گے۔ پرانے شہر میں کتنے پاکستانی ہیں؟ اویسی نے ایک انتخابی اجلاس میں  بی جے پی قائدین سے یہ سوال کیا  اور کہا کہ میں ان کو چیلنج کر رہا ہوں کہ کم از کم 100 پاکستانیوں کو یہاں رہتے ہوئے دکھائے ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پاکستانی پرانے شہر میں رہ رہے ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی کو پہلے وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی کو ہٹانا چاہئے۔ ان کی کابینہ سے جب یہ ان کی ناک کے نیچے ہورہا تھا۔وہ یہ بھی جاننا چاہتے ہیں  کہ اگر وہ  پرانے شہر میں مقیم ہیں تو مرکز کی بی جے پی حکومت ساڑھے چھ سال سے کیا کررہی ہے ۔اسے حیدرآباد کی توہین قرار دیتے ہوئے اویسی نے لوگوں سے کہا کہ یکم دسمبر کو ہونے والے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) انتخابات میں بی جے پی کو موزوں جواب دیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حیدرآباد میں 1980 اور 1990 کی دہے  میں نفرت پیدا کرنے کی ناکام کوشش کرچکی ہے  اور اب  دوبارہ ویسی  ہی  صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

حیدرآباد ہندوستان کے شان  ہے۔ یہ انفرمیشن ٹکنالوجی اور دواسازی کے شعبے میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کررہا ہے۔ ایمیزون اور مائیکروسافٹ نے حیدرآباد میں اپنا دوسرا سب سے بڑا عالمی مراکز قائم کیا ہے۔ تمام برادریوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو ملازمت مل رہی ہے۔ ۔ اویسی نے مزید کہا  ہے کہ حیدرآباد میں تمام برادریوں کے لوگ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں اور ساڑھے چھ سال سے یہاں کوئی فرقہ وارانہ مشکلات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا  یہاں پر مسلمان ، ہندو ، دلت ، پسماندہ طبقات اور سکھ سکون سے رہ رہے ہیں۔ ایم آئی ایم اپنے مذہب اور ذات سے قطع نظر تمام لوگوں کے لئے کام کرتی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تلنگانہ اسمبلی میں ایم آئی ایم رہنما اور ان کے بھائی اکبر الدین اویسی نے پرانے شہر میں لال دروازہ کے مندر کے لئے 10 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے ایک بار پھر جی ایچ ایم سی انتخابات میں غیر مسلموں کو اپنے امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا ہے۔ انہوں نے مزید کہا  بی جے پی لوگوں کو تقسیم کرتی ہے لیکن ہم انہیں متحد کرتے ہیں۔