Monday, May 13, 2024
Homesliderہندوستانی خاتون ہاکی ٹیم نے تاریخ بناڈالی

ہندوستانی خاتون ہاکی ٹیم نے تاریخ بناڈالی

- Advertisement -
- Advertisement -

ٹوکیو۔ بہادر اور پرعزم ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم نے پہلی مرتبہ اولمپک گیمز کے سیمی فائنل میں داخل ہو کر تاریخ کی کتابوں میں اپنا نام درج کروایا  ہے ، تین مرتبہ کی چمپئن اور عالمی نمبر 2 آسٹریلیا کے خلاف  پیر کو یہاں ایک آخری آٹھ ٹیموں کے مقابلے  میں ہندوستانی ٹیم نے  1-0 سے کامیابی حاصل کی۔.

ہندوستانی مردوں کی ٹیم 49 سال کے وقفے کے بعد اولمپک سیمی فائنل میں داخل ہونے کے ایک دن بعد  عالمی نمبر 9 خواتین کی ٹیم نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آخری چارٹیموں میں جگہ بنائی ہے۔ میچ میں شرکت سے قبل مشکلات پوری طرح ہندوستان کے مد مقابل تھیں جیسا کہ عالمی نمبر 2 آسٹریلیا کی شکل میں ایک زبردست ناقابل شکست حریف  ان کا منتظر تھالیکن ہندوستانی کھلاڑیوں نے ایک اکائی ثابت کرنے کے لیے پرعزم ہوکر مضبوط اور بہادر کارکردگی دکھائی۔

ٹیم اور عام طور پر ہندوستانی ہاکی کے لیے اس کا کتنا مطلب ہے اس کا اندازہ ان جذبات سے لگایا جا سکتا ہے جو فائنل ہوٹر بجنے کے بعد دکھائے گئے تھے۔ کھلاڑی چیخے ، ایک دوسرے کو گلے لگایا ، اور اپنے ڈچ کوچ سوجرڈ مارجن کے ساتھ خوشی کے آنسو اپنے چہروں سے بہہ رہے تھے۔ ڈریگ فلکر گرجیت کور نے 22 ویں منٹ میں ہندوستان کے واحد پنلٹی کارنر کو گول میں تبدیل کر کے آسٹریلیا کو حیران کردیا۔ اولمپکس میں ہندوستان کی بہترین کارکردگی 1980 کے ماسکو گیمز میں ہوئی تھی جہاں وہ چھ ٹیموں میں سے چوتھے نمبر پر رہی۔ ٹوکیوگیمز کے اس ایڈیشن میں  خواتین کی ہاکی نے اولمپکس میں اپنا آغاز مایوس ن کیا ۔رانی رامپال کی قیادت والی ٹیم چہارشنبہ کو سیمی فائنل میں ارجنٹینا سے کھیلے گی۔ قبل ازیں ہندوستانی ٹیم نے ب سست آغاز کیا لیکن میچ آگے بڑھتے ہی اعتماد میں اضافہ ہوا۔ آسٹریلیا نے گول پر پہلا شاٹ لیا تھا لیکن قومی ٹیم کی گول کیپر ساویتا نے امروسیا مالون کے حملہ کو ناکام بنایا ۔

 اس کے بعد ہندوستانی ٹیم  نے جارحانہ انداز اپنایا اور کئی بار آسٹریلیائی  دفاع  کو پریشان کیا۔ ہندوستان کی رفتار اور عزم نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو حیرت میں ڈال دیا تھا کیونکہ وہ دفاع کرتے ہوئے گھبرا گئے تھے اور خوش قسمت تھے کہ پہلے کوارٹر میں گول نہ کرنے میں کامیاب رہے۔ نویں منٹ میں  کپتان رانی رامپال کی وندنا کٹاریہ شاٹ سے ہٹنا بیک پوسٹ پر لگا جس سے آسٹریلیا نقصان سے بچ گیا۔ ایک منٹ بعد  دائرے کے اوپر سے بریک پیرس کا شاٹ مکمل طور پر پھیلا ہوا ساویتا کے پاس سے گزرگیا۔ ہندوستانی ٹیم نے نے پہلے کوارٹر میں ایک اور موقع پیدا کیا لیکن ایک چوکس آسٹریلیائی گول کیپر راچل لنچ شرمیلا دیوی کو ون آن ون حملہ کو ناکام بنادیا ۔

 آسٹریلیا نے دوسرے کوارٹر میں سخت دباؤ ڈالا اور 20 ویں منٹ میں اپنا پہلا پنالٹی کارنر حاصل کیا جس کا ہندوستان نے شاندار دفاع کیا۔ چند منٹ بعد  ہندوستان نے اپنا پہلا پنالٹی کارنر حاصل کیا اور گرجیت  کور جنہوں نے ٹورنمنٹ میں اب تک مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا اس موقع پر انہوں نے آسٹریلیا کو دنگ کرنے گول کردیا۔

ایک گول کے خسارہ میں رہنے کے بعد  آسٹریلیا نے اختتامی لمحات میں حملے شروع کئے اور ایک موقع پر ماریہ ولیمز برابری کے قریب پہنچ گئیں  تھی لیکن ساویتا درمیان میں آگئیں۔ آسٹریلیا نے جلد ہی تین پینلٹی کارنر حاصل کیے لیکن ساویتا اور ڈیپ گریس ایکا کی قیادت میں ہندوستانی دفاع گول کے سامنے چٹان کی طرح کھڑا رہا۔ ہندوستانیوں پر دباؤ بے حد تھا کیونکہ آسٹریلیا نے مزید چار پنلٹی کارنر حاصل کیے لیکن وہ ہندوستانی دفاع کی قوت ارادی کو توڑنے میں ناکام رہے جس کےبعد ہندوستانی ٹیم نے اولمپکس کی تاریخ رقم کی ۔