Friday, May 10, 2024
Homesliderہندوستانی فوج سے دو مرتبہ مسترد کیا جانے والا تمل نوجوان یوکرین...

ہندوستانی فوج سے دو مرتبہ مسترد کیا جانے والا تمل نوجوان یوکرین کی فوج میں شامل

- Advertisement -
- Advertisement -

چینائی۔ تمل ناڈو کا ایک 21 سالہ نوجوان جسے ہندوستانی فوج نے دو مرتبہ مسترد کر دیا تھا، اب یوکرین کی فوج میں حملہ آور روسی فوجیوں کے خلاف لڑ رہا ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے موصول ہونے والی انٹیلی جنس رپورٹس میں انکشاف ہوا ہے کہ کوئمبٹور کے تھڈالیور کا تمل نوجوان، سینی کھیش روی چندرن یوکرین کی کھرکیو نیشنل یونیورسٹی میں ایرو اسپیس انجینئرنگ کا طالب علم ہے۔

 تمل ناڈو پولیس کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ سنٹرل انٹیلی جنس بیورو کے عہدیداروں کے ایک گروپ نے چند دن قبل سنیکش کی رہائش گاہ کا دورہ کیا تھا اور اس کے بارے میں تمام تفصیلات جمع کی تھیں اور یہ کہ وہ یوکرین کی فوج میں کیوں شامل ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق اس کے والدین نے انٹیلی جنس عہدیداروں کو آگاہ کیا تھا کہ اسے فوجی اور مسلح تربیت کا شوق ہے اور اس نے اپنے کمرے کو بھارتی فوجیوں اور عہدیداروں کی تصاویر سے بھرا ہوا دکھایا۔ پولیس عہدیداروں کے مطابق سینیکیش نے امریکی فوج میں شامل ہونے کے لیے چینائی میں امریکی قونصل خانے سے استفسار کیا تھا لیکن جیسا کہ وہ جانتا تھا کہ یہ ممکن نہیں تھا وہ گھر واپس آ گیا تھا۔تاہم خاندان کے افراد نے کہا ہے کہ کہ وہ اپنے پانچ سالہ ایرو اسپیس انجینئرنگ کورس میں سرگرمی سے حصہ لے رہا تھا اور جنگ شروع ہونے سے چند روز قبل اس نے انہیں بتایا تھا کہ اسے ویڈیو گیم تیار کرنے والی کمپنی میں ملازمت مل گئی ہے۔

بعد ازاں  خاندان کو معلوم ہوا کہ وہ یوکرین کی افواج میں تب ہی شامل ہوا تھا جب انٹیلی جنس عہدیدراوں  نے یہاں کا دورہ کیا۔ ان کے والد روی چندرن نے جب رابطہ کیا تو انہوں نے میڈیا نمائندہ  سے کہا کہ میں بہت پریشان ہوں اور میں نے حکومت ہند سے درخواست کی ہے کہ وہ میرے بیٹے کو ہندوستان واپس لائے۔ اس نے کچھ دن پہلے گھر سے رابطہ کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ محفوظ ہیں اور وہ ہماری بات نہیں سن رہے ہیں۔ واپس آنے کی درخواست کرتے ہیں ۔21سالہ تمل ناڈو کا نوجوان رضاکاروں پر مشتمل جارجیائی نیشنل لیجن نیم فوجی یونٹ کے لیے لڑ رہا ہے۔