Tuesday, May 14, 2024
Homesliderہندوستان میں جاسوسی 2019 سے جاری : کھڑگے

ہندوستان میں جاسوسی 2019 سے جاری : کھڑگے

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن ملیک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ ہندوستان میں جاسوسی 2019 سے جاری ہے اور اس کی وجہ سے ملک محفوظ نہیں رہ سکتا اور جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوششیں کی جاری ہے ، اس لیے پیگاسس مسئلہ پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے ۔

 کھڑگے نے یہاں پارلیمنٹ ہا=س کے باہر صحافیوں سے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن پر پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہ دینے کا الزام لگانے کے بجائے اس معاملے پر بات کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی پیگاسس مسئلے پر آج پھر ایوان میں بحث چاہتی تھی لیکن حکومت اس پر بحث کے لیے تیار نہیں تھی ، اس لیے ہنگامہ ہوا اور ایوان ملتوی کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ پیگاسس کا معاملہ اہم ہے کیونکہ ہر ایک کی جاسوسی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی حکومت نے کمپنی پر چھاپہ مارا، جس پر کمپنی نے بیان دیا کہ ان تمام ممالک جنہوں نے اس پیگاسس استعمال کیا ہے ان سب کو معطل کیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جاسوسی کئی ممالک میں جاری تھی اور یہ جاسوسی ہمارے ملک میں 2019 سے جاری تھی۔

کھڑگے نے کہا کہ راجیہ سبھا میں کانگریس کے رکن ڈگ وجے سنگھ نے حکومت سے اس معاملے پر ایک سوال پوچھا تو اس وقت کے انفرمیشن ٹکنالوجی کے وزیر نے اسے جھوٹ بتایا لیکن کہا کہ اس میں121 افراد کے نام سامنے آئے ہیں اور اس کے بارے میں بتایا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ حکومت جاسوسی کر رہی تھی۔ جرمنی اور فرانس میں اس معاملے میں تفتیش کی گئی ہے اورسارے معاملے سامنے آئے ہیں۔ یادرہے کہ پیگاسس کے معاملے پر پارلیمنٹ کی کارروائی گزشتہ چند دنوں سے بری طرح متاثر ہے۔