Friday, May 10, 2024
Homesliderہندوستان میں سب سے زیادہ بارش والی ریاستوں میں تلنگانہ کو پہلا...

ہندوستان میں سب سے زیادہ بارش والی ریاستوں میں تلنگانہ کو پہلا مقام

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔تلنگانہ میں اس مانسون میں 40 فیصد اضافی بارش ہوئی ہے اور یہ ملک کی واحد ریاست ہے جس میں اتنے بڑے پیمانے پر زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ ملک کی پانچ ریاستوں میں اس سال زیادہ بارش ہوئی ہے  جن میں تلنگانہ 40 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے ، اس کے بعد ہریانہ 30 فیصد اور دہلی 28 فیصد ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق تلنگانہ میں عام طور پر یکم جون اور 28 ستمبر کے درمیان 742.7 ملی میٹر بارش ہوتی ہے لیکن اس سال  ریاست میں اب تک 1،042.2 ملی میٹر بارش درج ہوچکی ہے ۔ سری سیلا میں معمول سے 134 فیصد زیادہ بارش ہوئی یعنی 1،383.4 ملی میٹر حالانکہ یہاں معمول کے مطابق  590.4 ملی میٹر بارش ہوتی ہے ، اس طرح ، یہ ملک کے ان اضلاع کی فہرست میں نمبر 3 تھا جو بارش میں اس قدر بڑے ریکارڈ  کے ساتھ درج ہوئے ہیں ۔

 پنجاب میں صرف کپورتھلا (165 فیصد اضافی بارش کے ساتھ) اور اتراکھنڈ میں بگیشور (160 فیصد کے ساتھ) اس مانسون میں زیادہ بارش ہوئی۔ تلنگانہ میں ،یادگیری بھونگیر میں معمول سے 99 فیصد زیادہ بارش ہوئی یعنی 1،051.3 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ  معمول کی بارش یہاں 527.4 ملی میٹر ریکارڈ ہوتی ہے ۔ تلنگانہ کے 10 اضلاع میں اس مانسون میں زیادہ اضافی بارش (60 فیصد سے زیادہ) ہوئی۔ ان میں عادل آباد (61 فیصد) ، کریم نگر (78 فیصد) ، کومارام بھیم آصف آباد (61 فیصد)، محبوب آباد (77 فیصد) ، نارائن پیٹ (66 فیصد)، نرمل (75 فیصد)، رجنا سرسیلا (134 فیصد) ، سدی پیٹ (81 فیصد) ، ورنگل اربن (74 فیصد) اور یاگیری بھونگیر (99 فیصد)۔ 16 اضلاع میں زیادہ بارش ہوئی ۔

ملک کی کسی بھی دوسری ریاست میں اتنے زیادہ اضلاع نہیں ہیں جہاں زیادہ اور زیادہ بارش ہوئی ہے ۔ آئی ایم ڈی نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ 29 ستمبر کی صبح ریاست کے ایک یا دو اضلاع میں الگ الگ مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ گزشتہ چند دنوں سے ریاست میں تیز سے تیز ترین بارش کا سلسلہ جاری ہے اور منگل کی شام 6 بجے تک عثمان ساگر کے چھ دروازے اور حمایت ساگر کے 10 دروازے اٹھائے گئے اور پانی کو موسیٰ ندی میں چھوڑ دیا گیا۔ پیر کی رات 9 بجے گنڈی پیٹ کے چار دروازے 2 فٹ تک اٹھائے گئے جبکہ منگل کی صبح 8 بجے اونچائی 2 سے 3 فٹ تک بڑھا دی گئی۔ دوپہر 3 بجے تک مزید 2 دروازے 3 فٹ تک  کھولے  گئے۔