Saturday, May 18, 2024
Homesliderہندوستان میں معیشت کی بدحالی ، حکومت کی گزشتہ 8 سال کی...

ہندوستان میں معیشت کی بدحالی ، حکومت کی گزشتہ 8 سال کی پالیسوں کا نتیجہ :کانگریس

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ ملک میں مہنگائی پر نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ اس حکومت کی گزشتہ آٹھ برسوں کی معاشی بدانتظامی ملک میں معیشت کی موجودہ حالت کے پیچھے ہے۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے یہ بات لوک سبھا میں قاعدہ 193 کے تحت قیمتوں میں اضافے پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس اور جی ایس ٹی لگا کر حکومت اپنا بجٹ مکمل کر لیتی اور اپنا خزانہ بھی بھرتی لیکن ملک کے کروڑوں خاندانوں کا بجٹ خراب کر دیا اور مہنگائی کی وجہ سے غربت بڑھ رہی ہے۔
تیواری نے کہا کہ معیشت پانچ نکات پر کھڑی ہے  ۔ بچت، سرمایہ کاری، پیداوار، کھپت اور روزگارلیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پچھلے آٹھ سالوں میں ان سب کی حالت  کمزور ہوئی ہے۔انہوں نے ایک اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 2008 سے 2014 تک جب ملک میں یو پی اے کی حکومت تھی، 27 کروڑ لوگ خط غربت سے اوپر اٹھائے گئے تھے لیکن 2021 کی ایک رپورٹ کے مطابق 23 کروڑ لوگ دوبارہ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں۔تیواری نے کہا کہ ملک میں 77 فیصد دولت ایک فیصد لوگوں کے پاس ہے اور ارب پتیوں کی تعداد 100 سے بڑھ کر 142 ہو گئی ہے جبکہ غریبوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے امیر ترین 92 افراد کے پاس 55 کروڑ ہندوستانیوں کی دولت کے برابر اثاثے ہیں۔تیواری نے کہا یہ 8 نومبر 2016 کو شروع ہوا جب حکومت نے بغیر کسی سوچے سمجھے نوٹ بندی کو نافذ کیا۔ حکومت نے آج تک ایوان کو یہ نہیں بتایا کہ یہ فیصلہ کیوں لیا گیا اور اس کے ملک پر کیا اثرات مرتب ہوئے۔تیواری نے کہا کہ کوویڈ19 کی وبا کی وجہ سے معیشت متاثر ہوئی تھی لیکن کووڈ کی یہی وجہ نہیں ہے اور معیشت مسلسل گر رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد حکومت نے گڈز اینڈ سرویس ٹیکس (جی ایس ٹی) نافذ کیا جس کی وجہ سے 2,30,000 سے زیادہ چھوٹی صنعتیں بند ہوگئیں اور آج بھی وہ اس مار سے نہیں نکل پائی ہیں۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کا اثر روزگار پر بھی پڑا اور بے روزگاری کی شرح 2017 سے بڑھ کر جون 2022 میں 7.8 فیصد ہوگئی۔