Friday, May 17, 2024
Homeتازہ ترین خبریںہندوستان کا سب سے کم عمر جج،جس نے کبھی فیس بک یا...

ہندوستان کا سب سے کم عمر جج،جس نے کبھی فیس بک یا سوشیل میڈیا کا استعمال نہیں کیا

- Advertisement -
- Advertisement -

جئے پور: میانک پرتاپ سنگھ،ہندوستان کے سب سے کم عمر جج ہیں،جنہوں نے 21سال کی عمر میں راجستھان میں جوڈیشری سروسز امتحان میں کریک کر کے تاریخ رقم کی ہے۔اس سے حیرت کی بات یہ ہے کہ وہ نہ ہی کسی کوچنگ کلاس کے لئے گیا اور نہ ہی اس نے کبھی فیس بک یا واٹس ایپ استعمال کیا۔میانک نے کہا کہ ”میں باقائدگی سے 6سے7گھنٹے مطالعہ کرتا ہوں،اور کئی بارمیں نے پڑھائی کے اوقات کو  12گھنٹوں تک بڑھا دیا ہے“۔

میانک  نے لا کالج میں پانچ سالہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد راجستھان جو ڈیشری سروس امتحان میں ٹاپ کیا۔وہ اپنی کامیابی کا کریڈیٹ ا اپنے مطالعہ کو،اور اپنی تعلیم کو دیتا ہے ”۔میانک کا کہنا ہے کہ ”میری زندگی مین کبھی فیس بک اکاؤنٹ نہیں بنایا تھا۔در حقیقت،میں اپنے امتحان کے دوران دوسرے تمام سوشیل میڈیا اکاؤنٹس کر غیر فعال کر دیا تھا۔میں نے انٹر نیٹ کو صرف قانونی اپ ڈیٹ حاصل کرنے،سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے کچھ دلچسپ یا اہم فیصلوں پر نظر رکھنے کے لئے استعمال کیا“۔

میانک نے کہا ”میرے بہت سے دوستوں نے سوشیل میڈیا سے غیر حاضر رہنے اور واٹس ایپ اور فیس بک کا استعمال نہ کرنے پر میرامذاق ارایا۔تاہم،وقت گذرنے کیساتھ انہیں اس عادت ہو گئی،اور مذاق اڑانا چھوڑ دیا۔میانک کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مقصد پر بہت توجہ مر کوز کرتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ معاشرتی اجتماعات سے دور رہے،انکے مطابق انہوں نے صرف ان تقریبات میں شرکت کی جو ان کے لئے اہم تھیں“۔

عدلیہ کے انتخاب سے متعلق ایک سوال کے جواب میں،انہوں نے کہا ”میں نے لوگوں کو عد لیہ پر اعتماد کرتے دیکھا ہے۔لوگ ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں اور انصاف مانگ رہے ہیں اور اسی وجہ سے میں اس کیرئیر کا انتخاب کر رہا ہوں“۔

میانک کے والد راج کمار سنگھ،گورنمنٹ اسکول میں پرنسپل تھے اور ان کی والدہ ایک سرکاری اسکول میں ٹیچر ہیں۔ان کے والد کا کہنا ہے کہ میانک بچپن سے ہی محنت کر رہے ہیں اور ہمیشہ اسکول میں ٹاپ پر رہے ہیں۔

میانک کی اس کامیابی سے ان نوجوانوں اور خاصکر طلباء کو سبق سیکھنا چاہئے،جو اپنا زیادہ تر وقت پڑھائی کے بجائے فیس بک،واٹس ایپ یا دیگر سوشیل میدیا کے استعمال کے لئے گذارتے ہیں۔