Monday, May 20, 2024
Homesliderہندوستان کی چوتھے ٹسٹ میں نظریں فائنل پر ہوں گی

ہندوستان کی چوتھے ٹسٹ میں نظریں فائنل پر ہوں گی

- Advertisement -
- Advertisement -

احمدآباد۔ ٹسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کوئی مقابلہ اس قدر اہمیت کا حامل ثابت نہیں ہوا ہوگا جتنا ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان جمعرات کو یہاں نریندر مودی اسٹیڈیم میں شروع ہونے والا چوتھا اورآخری ٹسٹ ہوگیا ہے جس پر آئی سی سی عالمی چمپئن شپ کے فائنل کی دوسری ٹیم کا فیصلہ منحصر ہے ۔ ہندوستان کو فائنل میں رسائی کے لئے اس ٹسٹ میں کامیابی یا ڈراکی ضرورت ہے جبکہ فائنل کی دوڑ سے باہر ہو چکے انگلینڈ نے اگر یہ ٹسٹ جیتا تو سیریز کے ڈرا ہونے کے سبب ہندوستان باہر ہوجائے گا اور آسٹریلیا قسمت کی بدولت فائنل میں پہنچ جائے گا۔ فائنل رواں برس جون میں انگلینڈ کے تاریخی میدان لارڈز کھیلا جائے گا اورنیوزی لینڈ کی ٹیم پہلے ہی فائنل میں پہنچ چکی ہے جبکہ فائنل کی دوسری ٹیم کا فیصلہ ہونا باقی ہے ۔

 احمدآباد میں کھیلا گیا تیسرا ٹسٹ محض دودن میں ہی ختم ہوگیا تھا جسے ہندوستان نے10 وکٹ سے اپنے نام کیا ہے ۔ انگلینڈ کی ٹیم نے ہندوستانی اسپنروں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے تھے اور دونوں اننگز میں اس نے 112 اور 81 رنز بنائے تھے ۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر اکشر پٹیل نے تیسرے دن نائٹ ٹسٹ میں11 اورآف اسپنرآراشون نے سات وکٹ لے کر انگریزٹیم کو دو دن میں زمین بوس کردیا تھا۔ چینائی میں دوسرے ٹسٹ میں بھی اسپنروں کا بول بالا تھا اور ہندوستان نے دوسرا ٹسٹ317 رنز کے ریکارڈ فرق سے اپنے نام کیا تھا۔ چوتھے ٹسٹ میں بھی دونوں ٹیموں کا امتحان اسپن وکٹ سے ہی ہوگی جس کے لئے دونوں ٹیمیں پوری طرح تیاری کر چکی ہے ۔ انگلینڈ کے کپتان جو روٹ اسپن وکٹ کے چیلنج کے لیے تیار ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ اگر ان کی ٹیم یہ میچ جیت کر سیریز2-2 سے ڈراکروا لیتی ہے تو ان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی۔ ہندوستان نے 2012 کے بعد سے کسی گھریلو سیریز میں دو ٹسٹ نہیں گنوائے ہیں۔ اس وقت ہندوستان کو انگلینڈ سے 1-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ گھریلو سیریز میں ہندوستان کی آخری شکست تھی۔ دونوں ٹیمیں جانتی ہیں کہ چوتھے ٹسٹ میں ان کا سامنا ایک اور اسپننگ وکٹ سے ہوگا۔ انگلینڈ کے وکٹ کیپر بین فوکس کہہ چکے ہیں کہ چوتھے ٹسٹ کی پچ میں تیسرے ٹیسٹ سے زیادہ ٹرن ہوگا جبکہ ہندوستانی نائب کپتان اجنکیا رہانے نے کہا ہے کہ چوتھے ٹسٹ کی پچ دوسرے اور تیسرے ٹسٹ جیسی ہی ہوگی۔ اس بار فرق اتنا ہی ہوگا کہ چوتھے ٹسٹ میں گلابی نہیں لال گیند ہوگی جس سے اسپنروں کی گیند میں اتنی تیزی نہیں ہوگی جتنی گلابی بال سے تھی۔ تیسرے ٹسٹ میں گلابی بال سے 12 کھلاڑی پویلین لوٹے تھے جبکہ آٹھ کھلاڑی بولڈ ہوئے تھے ۔ ہندوستان اور انگلینڈ کے مابین چوتھے میچ میں کپتان ویراٹ کوہلی کے پاس ایک سنہری موقع ہوگا کہ وہ ایک نیا ریکارڈ اپنے نام کریں۔ کوہلی اب تک 11 اننگز میں سنچری نہیں بنا سکے ہیں۔اگر کوہلی چوتھے ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرتے ہیں تو وہ ایک کپتان کے ذریعہ سب سے زیادہ سنچریاں اسکور کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کر لیںگے۔ یہ ریکارڈ اس وقت ا?سٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ کے نام ہے۔