Friday, May 17, 2024
Homesliderہنومان جینتی : جہانگیر پوری تشدد معاملے میں 14 افراد گرفتار

ہنومان جینتی : جہانگیر پوری تشدد معاملے میں 14 افراد گرفتار

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ شمال مغربی دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ہفتہ کو ہنومان جینتی کے جلوس پر پتھراؤ کے بعد پھوٹ پڑے تشدد کے سلسلے میں پولیس نے 14 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ حکام نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔حکام نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے افراد میں ایک 21 سالہ نوجوان بھی شامل ہے، جس نے مبینہ طور پر فائرنگ کی جس سے ایک پولیس سب انسپکٹر زخمی ہوا۔انہوں نے بتایا کہ ملزم محمد اسلم سے ایک پستول بھی برآمد ہوا ہے جس سے اس نے ہفتے کی شام مبینہ طور پر فائرنگ کی تھی۔ ملزم جہانگیرپوری میں واقع سی آر پارک کی کچی آبادی کا رہائشی ہے۔
حکام نے بتایا کہ ہفتے کی شام دونوں برادریوں کے درمیان پتھراؤ ہوا اور کچھ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔ تشدد میں آٹھ پولیس عہدیدار اور ایک شہری زخمی ہوئے۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نارتھ ویسٹ) اوشا رنگنانی نے کہا کہ ہفتہ کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش)، 120 بی (مجرمانہ سازش)، 147 (فساد) اور متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔ آرمز ایکٹ کی کارروائی کی گئی۔رنگنی نے کہا ایف آئی آر کے سلسلے میں اب تک 9 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بعد میں انہوں نے مزید کہا کہ پانچ اور لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ایک ملزم، جس کی شناخت محمد اسلم کے نام سے ہوئی تھی،اس  نے فائرنگ کی تھی جس نے دہلی پولیس کے سب انسپکٹر کو نشانہ بنایا۔ ملزم کی جانب سے جرم کے وقت استعمال ہونے والا پستول برآمد کر لیا گیا ہے۔رنگانی نے بتایا کہ اسلم ایک اور مقدمہ  میں بھی ملوث پایا گیا ہے۔ اس کے خلاف 2020 میں جہانگیر تھانے میں تعزیرات ہند کی کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔رنگنی کے مطابق تشدد میں کل نو افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں آٹھ پولیس عہدیدار اور ایک شہری شامل ہیں اور سبھی کا بابو جگجیون رام میموریل ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ سب انسپکٹر کو گولی لگی ہے اور اس کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کی صبح جہانگیر پوری میں پولیس کی بڑی تعداد موقع پر موجود تھی اور صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ریپڈ ایکشن فورس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ رنگنانی کے مطابق اس وقت علاقے میں حالات معمول پر ہیں۔ایک اور پولیس افسر نے کہاافراتفری پھیلانے میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے ڈرون اور چہرے کی شناخت کرنے والے سافٹ ویئر (چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی) کی مدد لی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ جائے وقوعہ اور اطراف میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں اور موبائل فونز میں ریکارڈ شدہ فوٹیج کی چھان بین کی جارہی ہے۔کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے، قومی راجدھانی دہلی  کے باقی تمام 14 پولیس اضلاع میں حفاظتی انتظامات کو بڑھا دیا گیا ہے اور ٹکنالوجی کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔