Monday, May 6, 2024
Homesliderیتیم خانوں اور ہاسٹلز میں سی سی ٹی کیمرے لازمی قرار

یتیم خانوں اور ہاسٹلز میں سی سی ٹی کیمرے لازمی قرار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ریاست بھر میں خانگی  ہاسٹلز اور یتیم خانوں کی نگرانی کو سخت کرنے کی غرض سے سی سی ٹی  کیمروں کی تنصیب کو  لازمی کردیا گیا ہے  تاکہ ان احاطے میں آنے والوں پرمستقل نگرانی رکھی جاسکے۔اس اقدام کا مقصد ہاسٹل اوریتیم خانے میں 24 گھنٹوں کی  نگرانی میں بہتری لانا ہے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ محکمہ خواتین ترقی اور بچوں کی بہبود (ڈی ڈبلیو ڈی اورسی ڈبلیو) نے چار ماہ قبل شہر کے نواحی علاقے آمین پورکےیتیم خانے میں ایک 14 سالہ لڑکی کے ساتھ  زیادتی اور پھر اس میں لڑکی کی موت کے تناظر میں لیا گیا ہے ۔

یتیم خانے اور ہاسٹلز میں مقیم افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ مختلف احتیاطی تدابیر اختیار کررہا ہے۔ ہاسٹلز اوریتیم خانوں کے انتظامیہ کو شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے تھے جن میں ریاستی حکومت کے مقرر کردہ اصولوں پر عمل کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔

ریاستی حکومت کے زیر انتظام گھروں میں پہلے ہی نگرانی کیمرے نصب کیے گئے تھے جبکہ یہاں مقیم افراد  کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے علاوہ خانگی ہاسٹلز اور یتیم خانے میں سیکیورٹی نظام کی حیثیت جاننے کے لئے ضلعی معائنہ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ڈی ڈبلیو ڈی اور سی ڈبلیو کمشنر ڈی دیویا نے کہا ہم اس وقت یہ جاننے کے لئے ایکشن ٹیکن رپورٹس (اے ٹی آر) اکٹھا کررہے ہیں۔ اے ٹی آر کی جانچ پڑتال کے بعدمحکمہ ضروری کارروائی کرے گا۔

ڈی ڈبلیو ڈی اور سی ڈبلیو چائلڈ ویلفیئر سسٹم کو مضبوط بنانے کے لئے ڈرافٹ تجاویز کو بھی حتمی شکل دے رہا ہے اور ہاسٹلز اوریتیم خانے میں مقیم افراد  کی دیکھ بھال اورحفاظت کےلئے سخت انتظامات کو ترجیح دی گئی ہے۔ امین پورہ کے یتیم خانے کے واقعے کے بعدمحکمہ نے ڈسٹرکٹ چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں (ڈی سی ڈبلو سی) سمیت پورے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے مختلف اقدامات شروع کردیئے ہیں۔

محکمہ سے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ حیدرآباداوراس کے آس پاس کے تمام خواتین اور بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں  کا معائنہ کریں اور ان کی کارروائیوں سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ ریاست میں ہر یتیم خانے اور ہاسٹل میں شکایات کےلئے 1098 ڈبوں کی فراہمی کے لئے ضروری اقدامات کیے گئے۔

ڈی سی ڈبلیو سی کی مدد سے یتیم خانوں کے کام کی باقاعدگی سے نگہداشت کی جارہی ہے ۔