Sunday, May 19, 2024
Homesliderیوپی میں 16 سالہ لڑکی کی خود کشی، وزیر اعظم مودی کے...

یوپی میں 16 سالہ لڑکی کی خود کشی، وزیر اعظم مودی کے لیے چھوڑا خط

- Advertisement -
- Advertisement -

سنبھل (اتر پردیش): ہم میں سے اکثر لوگ خود کشی سے پہلے کہ دکھ اور اس کے بعد ہونے والے درد کا شاید ہی تصور کر سکتے ہیں ، مگر جب مرنے والا شخص نوجوان ہوتا ہے تو دکھ دگنا ہوتا ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ اتر پردیش( یوپی)  کے شہر سنبھل سے رنماں ہوا جہاں ایک 16 سالہ نوجوان لڑکی یوم آزادی کے موقع پر خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی، حیرانی کی بات یہ ہے کہ خود کشی سے قبل اس لڑکی نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو 18 صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ لکھا، جسے پڑھ کر لڑکی کے گھر والے دوست احباب اور حتی کے پولیس افسران بھی حیران رہ گئے ۔

اٹھارہ صفحات پر مشتمل اس خودکشی نوٹ میں لڑکی نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے آلودگی بدعنوانی اور درختوں کی کٹائی جیسے امور پر تشویش کا اظہار کیا۔

منگل کے روز خودکشی نوٹ کا خط برآمد ہوا جس میں لڑکی نے لکھا ہے کہ وہ ہمیشہ وزیراعظم مودی سے ملنا چاہتی تھی اور ان امور پر ان کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتی تھی۔

یوپی میں 16 سالہ لڑکی خود کشی کرنے والی نے اپنے خط میں وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ بڑھتی آبادی کو روکیں،دیوالی کے دوران پٹاخوں پر پابندی لگایں، اور ہولی پر استعمال ہونے والا کیمیائی رنگ پرعمل درآمد کریں۔

خودکشی نوٹیس میں لڑکی نے لکھا کہ وہ بزرگ لوگوں کو درپیش مسائل سے بھی پریشان تھی۔ انہوں نے مزید ذکر کیا کہ “میں اب ایسی جگہ نہیں رہنا چاہتی جہاں بچے اپنے والدین کو اولڈ ایچ ہاؤس بھیج دیتے ہیں”

لواحقین نے کہا کہ ان کی بیٹی کی آخری خواہش کے طور پر وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ خط وزیر اعظم نریندر مودی تک پہنچے اور اس تعلق سے انہوں نے انتظامیہ سے اس پر توجہ دینے کی اپیل کی۔

بچی کے والد جو ایک پیشے سے کسان ہیں نے کہا “خودکشی نوٹ میری بیٹی کی آخری خواہش ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ خط وزیر اعظم تک پہنچا جائے”. خودکشی کرنے والی لڑکی اتر پردیش کے ایک نجی سکول کی طالبہ تھی۔

گننور کے ایس ایچ او دیویندر کمار نے بتایا” لڑکی نے 14 اگست کی رات خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی تھی اور اس کی لاش کے پاس ایک ریوالور برآمد ہوا بعد ازاں اس کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گی، اور تحقیقات کا آغاز ہو چکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ والدین کے مطابق لڑکی نفسیاتی پریشانیوں کا شکار تھی۔