Thursday, May 2, 2024
Homesliderیوکرین میں پھنسے طلبہ کے دل دہلادینے والے ویڈیوز  اورحکومت کی بے...

یوکرین میں پھنسے طلبہ کے دل دہلادینے والے ویڈیوز  اورحکومت کی بے حسی  

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ یوکرین میں پھنسے ہندوستانیوں کے مشکل حالات اور ہندوستانی حکومت کےدعووں میں یکسانیت نظر نہیں آرہی ہے کیونکہ ایک جانب سوشل میڈیا پرچند ویڈیوز اور تصاویر ایسی ہیں جن میں پریشان حال طلبہ اور ہندوستانی دیگر شہری اپنی آپ بیتی سنارہی ہیں تو دوسری جانب حکومت کا یہ دعویٰ ہے کہ یوکرین سے اپنے شہریوں کا نکالنے میں ہندوستان کی کوشش دیگر ممالک سے زیادہ بہتر ہے ۔

سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سے ایک وائرل ہورہا جس میں ایک نوجوان لڑکی جو کہ خود کو طالبہ بتارہی وہ اپنے ویڈیو میں ہندوستانی سفارت خانہ کو کال کررہی ہے اور عہدیدار جس کا نام وکرم کمار بتارہی ہے لیکن وہ عہدیدار مسلسل ان کے فونز کو نظر انداز کررہا ہے ۔ اس ویڈیو میں لڑکی کہہ رہی کہ انہوں نے ہندوستانی ایمبسی کو رومانیہ کے سرحد پر ہندوستانی لڑکیوں کو بے رحمی سے مارنے کی ویڈیوز ارسال کی ہیں جس پر ان کی مدد کرنے کی بجائے ان کی پکار کو ہندوستانی عہدیدار اور ارباب مجاز مسلسل نظر انداز کرر ہے ہیں لہذا اس لڑکی نے ہندوستانی عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ حکومت ہند پر دباؤ بنانے کےلئے بڑے  پیمانے پر احتجاج کریں۔ طالبہ کا ویڈیو نیچے ملاحظہ کیا جاسکتا ہے جوکہ اس وقت سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا ہے ۔

ایک اور خبر کے بموجب  پرینکا گاندھی کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں ایک خاتون ہاتھ جوڑ کرہندوستانی حکومت سے مدد کی درخواست کررہی ہے کیونکہ روسی فوجی ان پر گولیاں برسا رہے ہیں اور ویڈیو میں خاتون کہہ رہی ہے کہ ہندوستانی طلبہ جو کہ باہر نکلنے کی کوشش کررہے  ان پر روسی  فوجی فائرنگ کررہے ہیں۔

دوسری جانب  مرکزی حکومت نے منگل کے روز جنگ زدہ یوکرین میں ہندوستانی شہریوں کی مدد کے لیے اپنے ردعمل کا موازنہ امریکہ، برطانیہ اور چین سمیت کئی دیگر ممالک کے شہریوں کے ساتھ کیا، جو اپنے شہریوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ جب کہ اس کا آپریشن گنگا جاری ہے اور سفارت خانہ کام کر رہا ہے، دوسرے ایسے پیمانے پر کام کرنے سے قاصر رہے ہیں اور کچھ اپنے شہریوں کی مدد کرنے سے بھی عاجزی کا اظہار کر رہے ہیں۔ کچھ حلقوں، خاص طور پر اپوزیشن   جماعتوں کی جانب سے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے ہندوستان  کے ردعمل میں مبینہ تاخیر پر تنقید کی گئی ہے، جن میں زیادہ تر طالب علم ہیں، کچھ ویڈیوز سامنے آ رہی ہیں جن میں ہندوستانی  شہریوں کو ہراساں کیے جانے کا سامنا ہے۔